Category: Allama Iqbal
Find out the best Urdu shayari from our page, you will our new collection of the year for sure. We have every kind of shayari in which our latest collection is Allama Iqbal Poetry, Allama Iqbal Poetry in Urdu, and poetry of Allama Iqbal. You will get the best shayari to from the best poet, Mr. Iqbal has known to be the bestest poet of his times and till now. You will love his poetry and we have Urdu shayari with images as well. Click to get the latest shayari with easily download option. Get in touch with us.
Anokhi Waza Hai Saare Zamane Se
انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں
یہ عاشق کونسی بستی کے یا رب رہنے والے ہیں
Anokhi Waza Hai Saare Zamane Se Nirale Hain,
Yeh Aashiq Konci Basti Ke Ya Rab Rehne Wale Hain
Read More: Love Poetry
Quwat e Ishq Se Har Past Ko Bala Kar De
قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کردے
دہر میں اسمِ محمدؑ سے اُجالا کردے
Quwat e Ishq Se Har Past Ko Bala Kar De
Dehr Mein Ism e Muhammad ( S.A.W ) Se Ujala Kar De
Read More: Islamic Poetry
Sitaron Se Aagey Jahaan Aur Bhi Hain
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
Sitaron Se Aagey Jahaan Aur Bhi Hain
Abhi Ishq Ke Imtiha’n Aur Bhi Hain
Read More: Ahmed Faraz Poetry
Yeh Pairan Kalesa O Haram Ae Way Majbori

یہ پیران کلیسا و حرم اے وائے مجبوری
صلہ ان کی کد و کاوش کا ہے سینوں کی بے نوری
یقیں پیدا کر اے ناداں یقیں سے ہاتھ آتی ہے
وہ درویشی کہ جس کے سامنے جھکتی ہے فغفوری
کبھی حیرت کبھی مستی کبھی آہ سحرگاہی
بدلتا ہے ہزاروں رنگ میرا درد مہجوری
حد ادراک سے باہر ہیں باتیں عشق و مستی کی
سمجھ میں اس قدر آیا کہ دل کی موت ہے دوری
وہ اپنے حسن کی مستی سے ہیں مجبور پیدائی
آنکھوں کی بینائی میں ہیں اسباب مستوری
کوئی تقدیر کی منطق سمجھ سکتا نہیں ورنہ
نہ تھے ترکان عثمانی سے کم ترکان تیموری
فقیران حرم کے ہاتھ اقبالؔ آ گیا کیونکر
میسر میر و سلطاں کو نہیں شاہین کافوری
Read More: Wafa Poetry
Har Shae Musafir Har Cheez Raahi

ہر شے مسافر ہر چیز راہی
کیا چاند تارے کیا مرغ و ماہی
تو مرد میداں تو میر لشکر
نوری حضوری تیرے سپاہی
کچھ قدر اپنی تو نے نہ جانی
یہ بے سوادی یہ کم نگاہی
دنیائے دوں کی کب تک غلامی
یا راہبی کر یا پادشاہی
پیر حرم کو دیکھا ہے میں نے
کردار بے سوز گفتار واہی
Yeh Payam Day Gayi Hai Mujhe Bad Subh Gahi
یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی
کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی
تری زندگی اسی سے تری آبرو اسی سے
جو رہی خودی تو شاہی نہ رہی تو رو سیاہی
نہ دیا نشان منزل مجھے اے حکیم تو نے
مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے تو نہ رہ نشیں نہ راہی
مرے حلقۂ سخن میں ابھی زیر تربیت ہیں
وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسم کج کلاہی
یہ معاملے ہیں نازک جو تری رضا ہو تو کر
کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریق خانقاہی
تو ہما کا ہے شکاری ابھی ابتدا ہے تیری
نہیں مصلحت سے خالی یہ جہان مرغ و ماہی
تو عرب ہو یا عجم ہو ترا لا الٰہ الا
لغت غریب جب تک ترا دل نہ دے گواہی
Jugno Ki Roshni Hai Kashana Chaman Main
جگنو کی روشنی ہے کاشانۂ چمن میں
یا شمع جل رہی ہے پھولوں کی انجمن میں
آیا ہے آسماں سے اڑ کر کوئی ستارہ
یا جان پڑ گئی ہے مہتاب کی کرن میں
یا شب کی سلطنت میں دن کا سفیر آیا
غربت میں آ کے چمکا گمنام تھا وطن میں
تکمہ کوئی گرا ہے مہتاب کی قبا کا
ذرہ ہے یا نمایاں سورج کے پیرہن میں
حسن قدیم کی اک پوشیدہ یہ جھلک تھی
ے آئی جس کو قدرت خلوت سے انجمن میں
چھوٹے سے چاند میں ہے ظلمت بھی روشنی بھی
نکلا کبھی گہن سے آیا کبھی گہن میں
Read More: Jaun Elia Poetry